ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ فضائی آلودگی بچوں کی بصارت کو نقصان پہنچا رہی ہے۔
نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ جیسے خطرناک اخراج پہلے ہی بچوں کی 16 ہزار قبل از وقت اموات اور 30 ہزار نئے دمے کے کیسز سے تعلق رکھتے ہیں۔
تاہم، ٹریفک سے متعلقہ آلودگی (بالخصوص نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ اور باریک پارٹیکیولیٹ میٹر، پی ایم 2.5) کا بھی تعلق اس بات سے جوڑ دیا گیا ہے کہ بچے بغیر عینک کے کتنا صاف دیکھ سکتے ہیں۔
یونیورسٹی آف برمنگھم کے محققین کی جانب سے کی جانے والی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ آلودگی میں کم رہنا دور کی نگاہ کمزور (مائیوپیا) ہونے کے عمل میں کمی لا سکتا ہے۔
جامعہ سے تعلق رکھنے والے تحقیق کے شریک نگراں پروفیسر زونگبو شی کا کہنا تھا کہ جہاں جینیات اور اسکرین ٹائم کو عرصے سے بچپن میں دور کی نگاہ کمزور ہونے کے اسباب کے طور پر جانا جاتا تھا، یہ تحقیق اپنی نوعیت کی پہلی ہے جو فضائی آلودگی کو ایک خطرہ بتاتا ہے۔